For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

حضرت جلال الدین بخاری جہانیاں جہاں گشت رحمتہ الله علیہ


اوجھ میں حضرت مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ الله علیہ سے شرف ملاقات حاصل ہوئی، مخدوم جہانیاں رحمتہ الله علیہ علم ظاہر وباطن دونوں میں بے نظیر تھے، عرب وعجم کے مشائخ کرام سے آپ نے اکتسابِ فیض فرمایا، پہلے حضرت شیخ رکن الدین زکریا ملتانی رحمتہ الله علیہ سے تعلیم حاصل کی، جو حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی رحمتہ الله علیہ کے پوتے تھے، اس کے بعد زیارِ حرمین شریفین کے لیے گئے اور عرب کے مشائخ سے استفادہ کیا، سلسلۂ چشتیہ میں حضرت شیخ نصیرالدین چراغ دہلوی رحمتہ الله علیہ سے خلافت حاصل کی، اور پیرانِ چشت کا خرقہ پایا، چودہ خانوادوں کی خلافت آپ کو حاصل تھی، یہ شہر اس وقت مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ الله علیہ کی وجہ سے مرجع خلائق اور طالبانِ معرفت کے لیے خورشیدِ ہدایت بناہواتھا، حضرت غوث العالم جب اس شہرمیں پہونچے اور حضرت مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ الله علیہ کی خدمت میں حاضری دی تو حضرت بہت خوش ہوئے، اور فرمایا ”بعد از مدتے بوئے طالب صادق بدماغ رسیدہ وبعد از روزگار نسیم از گلزار سیادت ورزیدہ فرزند بسیار مردانہ برآمدہ مبارکباد زود قدم در راہ نہہ کہ برادرم علاؤالدین منتظر قدم شریف ہستند زنہار در راہِ جائے نمائی“۔
ترجمہ: ایک مدت کے بعد بوئے گل باغِ رسالت اور طالب صادق سے سے دل ودماغ معطر ہوئے۔ فرزند اشرف مبارک ہو، تم نے بڑی مردانگی کاکام کیا ہے، مگر جلدی کرو برادرم علاؤالدین تمہاری راہ دیکھ رہے ہیں، منزل مقصود تک پہونچنے کےپہلے کہیں توقف نہ کرنا۔
اس کے بعد فرمایا کہ ہم سے بھی کچھ لیتے جاؤ، اور تین دن آپ کو مہمان رکھا، اس قیام کے دوران آپ نے مخدوم جہانیاں کے عجیب وغریب روحانی کمالات کا مشاہدہ فرمایا۔ ۔۔۔۔۔مخدوم جہانیاں رحمتہ الله علیہ نے آپ کو خرقۂ خلافت عطا فرمایا، اور کہا کہ تمام اکابرین سے جو کچھ میں نے حاصل کیا ہے، وہ سب میں نے تمہیں عطاکردیا، اور بوقت رخصت فرمایاکہ میرے اور تمہارے درمیان روزِ اول سے الفت ومحبت تھی، اور یہ وابستگی ایسی ہے جیسے جسم کو جان سے، آپ حضرت جہانیاں جہاں گشت رحمتہ الله علیہ سے رخصت ہوکر اوجھ سے روانہ ہوئے، اور پاپیادہ منزلیں طے کرتے ہوئے دہلی پہونچے اور وہاں کے صاحب ولایت جو ایک خوبصورت جوان تھے ان سے ملاقات ہوئی، انھوں نے فرمایا اشرف خوب آئے، مگر تمہارا قیام کہیں مناسب نہیں، برادرم علاؤالدین تمہارے انتظار میں ہیں۔
دہلی میں ایک بڑا دلچسپ واقعہ پیش آیا، ایک پاگل ہاتھی جس کے پیر میں تیس من کی وزنی زنجیریں پڑی تھیں، اور اس نے پورے شہر میں ہنگامہ مچا رکھا تھا، پانچ فیل بان مسلح اپنے ہاتھیوں پر بیٹھے ہوئے اس کے پیچھے لگے ہوئے تھے، اور اس کو قابو میں کرنے کی کوشش کررہے تھے، لوگوں کا اس پاگل ہاتھی کے ڈر سے گھر سے باہر نکلنا مشکل ہوگیاتھا۔
جس وقت حضرت بازار سے گذر رہے تھے، اچانک وہ پاگل ہاتھی آپ کے سامنے آگیا، لوگوں نے دیکھا تو شور مچایا تاکہ آپ ہوشیار ہوجائیں اور پاگل ہاتھی سے بچ جائیں، لیکن آپ ایک جذب وکیف کے عالم میں چلے جارہے تھے، نہ آپ کو پاگل ہاتھی کی خبر ہوئی اور نہ لوگوں کے شور شرابے کی یہاں تک کہ آپ ہاتھی کے قریب پہونچ گئے، ہاتھی بغیر کوئی تکلیف پہونچائے ہوئے آپ کے قریب سے گذر گیا، اور آپ صاف بچ گئے، پھرکیا تھا پورے شہر میں یہ بات مشہور ہوگئی اور آپ کی اس کرامت کا ہر گھر میں چرچا ہونے لگا۔
آپ دہلی سے نکلے تو اسی جذب وکیف کے عالم میں برق رفتاری کے ساتھ منازلِ سفر طے کرتے ہوئے بہار کی سرحدعبور کرکے حدود بنگال میں داخل ہوئے، اور پنڈوہ شریف کے قریب پہونچ گئے، جو اس مبارک اور طویل سفر کی آخری منزل تھی، اور جہاں خود آپ کے پیر ومرشد حضرت شیخ علاؤالدین گنج نبات رحمتہ الله علیہ اپنی خانقاہ میں بڑی بے چینی سے آپ کا انتظار کررہے تھے۔





Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs